نئی دہلی، 9 /دسمبر(ایس او نیوز آئی این ایس انڈیا) سپریم کورٹ کے ایک اور جج نے آج کوئلہ کان کی الاٹمنٹ کیس میں صنعتکار نوین جندل کے خلاف الزامات مقرر کئے جانے کو چیلنج کرنے والی درخواست پر سماعت سے خود کو الگ کر لیا۔جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس ایل ناگیشور راؤ کی بنچ کے سامنے آج جب یہ معاملہ سماعت کے لئے آیا تو جسٹس راؤ نے اس سے خود کو الگ کر لیا اور ہدایت کی کہ اسے ایسی بنچ کے سامنے درج کیا جائے جس کے وہ رکن نہیں ہوں۔اس سے پہلے جسٹس جے ایس کھیہڑ اور جسٹس آر بھانومتی کی بنچ نے 18نومبر کو بھی معاملے کی سماعت سے ہٹنے سے متعلق حکم دیتے ہوئے اس پٹیشن کو دو ہفتے بعد درج کرنے کی ہدایت دی تھی لیکن بنچ نے یہ واضح نہیں کیا تھا کہ دونوں ججوں میں سے کون اس کی سماعت سے خود کو الگ کر رہا ہے۔کوئلہ کان الاٹمنٹ معاملات میں جندل کے علاوہ کئی دیگر ملزمان پر بھی مختلف مقدمے چل رہے ہیں۔عدالت عظمی نے صرف کوئلہ کان الاٹمنٹ سے متعلق مقدموں کی سماعت کے لئے خصوصی عدالت قائم کر رکھی ہے۔اس عدالت نے جندل، سابق کوئلہ وزیر دسری راماراؤ، جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلی مدھو کوڑا، سابق کوئلہ سکریٹری ایچ سی گپتا اور 11دیگر ملزمان کے خلاف جھارکھنڈ کے امرکونڈا مرگادنگل کوئلہ کان الاٹمنٹ کیس میں الزامات لگائے گئے تھے۔ان سب پر تعزیرات ہند کے تحت مجرمانہ سازش، دھوکہ دہی کرنے، امانت میں خیانت اور کرپشن بچاؤ قانون کی دفعات کے تحت مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔یہ معاملہ 2008میں امرکونڈا مرگادنگل کوئلہ کان جندل سٹیل اینڈ پاور لمیٹڈ اور گگن اسپانج آئرن پرا لمیٹڈ کو تقسیم میں مبینہ اجازت سے متعلق ہے۔ان سب کے خلاف سی بی آئی نے چارج شیٹ دائر کیا تھا۔تمام ملزمان نے سی بی آئی کی طرف سے لگائے گئے سارے الزامات سے انکار کیا ہے۔